محکمہ جنگلات کے آفیسران خاموش تماشائی
کپواڑہ /قومی ٹایمز
سرحدی ضلع کے فارسٹ ڈیوژن کامراج میں لوک لاک ڈاؤن کی آڈ میں سر سبز جنگلات کا بے تحاشا کٹاو کر رہے ہیں قومی ٹایمز کوملی تفصیلات کےمطابق محکمہ فارسٹ پروٹیکشن کے اہلکاروں نے حالیہ چندروزکے دوران رینج نارتھ لولاب فارسٹ بلاک کلاروس کے کمپارٹمنٹ نمبر108سےسیکنڑوں معکب فٹ تعمیراتی لکڑی ضبط کی ہے تاہم ضبط شدہ تعمیراتی لکڑی کےبارے میں کوئی بھی کیس درج نہیں کیا گیاہے اور نہ ہی قانونی کارروائی عمل میں لائ گئی ہے بلکہ مزکورہ کمپارٹمنٹ کے محافظوں نے محکمہ فارسٹ پروٹیکشن کے اہکاراں کو بھی شیشے میں اتار کر معاملہ رفع دفع کیے جانے کی
اطلاع موصول ہوئی ہے جبکہ مزکوری رینج کے ملازمین سمگلروں کو اپنےآنچل تلے پالتے ہیں اور سمگلروں سے ساز باز کرکے حالات کا برپور فائیدہ اٹھانے میں کو دقیقہ فروگزاشت نہیں کرہے ہیں با وثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہےکئ بار مزکورہ فارسٹ بلاک سے بھاری مقدار میں اگرچہ تعمیراتی لکڑی ضبط کی گئی تاہم کبھی بھی سمگلروں کے خلاف کاروائی انجام نہیں دی جاتی ہے بلکہ محمکہ جنگلات کے ملازمین اسمگلروں کو اپنے آنچل میں پالتے ہیں اور سر سبزسونے کی لوٹ کرواتے ہیں جس سے محکمہ جنگلات کے ملازمین اور سمگلروں کو لا کھوں روپے حاصل ہوتے ہیں اور وہ اپنی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جبکہ محکمہ جنگلات کے اعلیٰ عہدیداران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے سر سبز سونےکی لوٹ کھسوٹ عروج پر پہنچ گئی ہے تاہم مقامی لوگوں نے لیفٹننٹ گورنرانتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ مزکورہ رینج میں ہورہی سر سبز سونے کی لوٹ کا فوری نوٹس
لیا جائے تاکہ قومی میراث کولوٹنے والوں سے بچایا جاسکے ۔
اس سلسلے میں جب نمایندے نے ڈی ایف اوہ کامراج سے بات
کی تو انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں مزکورہ کمپارٹمنٹ میں فارسٹ گاڈ کو معطل کر کے دفتر اٹیچ کردیا گیا ہے اور ضبط شدہ تعمیراتی لکڑی کا کیس بھی درج کیا گیا ہے اور مزید کاروائی جاری ہے تاہم مقامی لوگوں کے مطابق سر سبز جنگلات کا نقصان کرانے والے بڑے مگر مچھ ابھی کسی کاروائی کے زمرے میں نہیں لاے گے ہیں بلکہ انکو بچانے کیلئے کلاس فورتھ ملازمین کو قربانی کا بکرا بنانا جاتاہے جو قابل صد افسوس بات ہے