Latest News Of Kashmir And Daily Newspaper

نیشنل بلڈ کمیونی کیشن کونسل کی طرف سے خون منتقلی خدمات کے بارے میں ہدایت نامہ جاری کیاگیا کورونا وبا کے دور میں رضاکارانہ خون عطیہ کرتے وقت

نیشنل بلڈ کمیونی کیشن کونسل کی طرف سے خون منتقلی خدمات کے بارے میں ہدایت نامہ جاری کیاگیا
کورونا وبا کے دور میں رضاکارانہ خون عطیہ کرتے وقت انفیکشن سے بچنے کی دی گئی معلومات

پٹنہ / ۹جولائی:کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات نے ہنگامی صحت کی بہت سی خدمات کو متاثر کیا ہے۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے حکومت نے صحت کی ضروری خدمات کو بتدریج بحالی کی سمت میں کام کررہی ہے۔ اس سلسلے میں نیشنل بلڈ کمیونی کیشن کونسل، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، حکومت ہند کی طرف سے خون کی منتقلی کی خدمات کے بارے میں ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
قومی بلڈ کمیونی کیشن کونسل کی جانب سے کوویڈ۔19 وبا کے دوران جاری کردہ یہ دوسری ہدایت ہے۔ 25 مارچ کو ہی خون منتقلی خدمات کے حوالے سے پہلے رہنما خطوط جاری کئے گئے تھے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے کوویڈ۔19 کے تعلق سے نئے ان پٹ اور شواہد کے پیش نظر قومی بلڈ کمیونی کیشن کونسل نے خون کی منتقلی کی خدمات کے سلسلے میں ایک دوسرا ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔ کورونا وبا کے بڑھتے  پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے، تمام ریاستوں کی ایڈز کنٹرول سوسائٹیوں اور اسٹیٹ بلڈ ٹرانسفیوژن کونسلوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہدایات کی تعمیل میں خون مراکز میں خون کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ کورین ریڈ کراس بلڈ سروسز، ڈونر کے ذریعہ دیئے گئے خون کے اجزاء میں کورونا انفیکشن کی شناخت نہیں کرسکی۔ اگرچہ ایسے عطیہ دہندگان کے ابتدائی نمونے منفی تھے۔ وہیں، چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں 500 عطیہ دہندگان میں سے 4 بلڈ ڈونر کورونا متاثر ملے۔ لیکن پچھلی دو دہائیوں سے خون کی منتقلی کے ذریعے 2 کورونا وائرس (سارس اور میرس – کوو) پھیلنے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ امریکن ایسوسی ایشن آف بلڈ بینک اور ریسرچ آرگنائزیشن جیسے خون کے بینکوں نے بتایا ہے کہ خون اکٹھا کرنے والے یونٹوں کو کورونا انفیکشن سے بچانے کے لئے اضافی اقدام اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ابھی تک ہندوستان میں ایسا کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہے جس سے خون منتقلی کے ذریعے کوویڈ۔19 کے پھیلاؤ کی تصدیق ہوسکے۔
رضاکارانہ طور پر خون کے عطیہ کی حوصلہ افزائی ضروری ہے:ریاستی صحت کمیٹی، بہار کے بلڈ سیل کے اسٹیٹ پروگرام آفیسر، ڈاکٹر این۔کے۔ گپتا نے بتایا کہ کوروناوبا کے زمانے میں بلڈ بینک میں خون کی کمی نہ ہو، اس کے لئے تمام رضاکارانہ طور پر بلڈ ڈونیشن کیمپ آرگنائزروں (غیر سرکاری اداروں) اور خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر بلڈ ڈونیشن کیمپوں میں خون کا عطیہ کریں اور دوسروں کوبھی خون عطیہ کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کرئیں۔ 
بلڈ اسٹاک کی ضرورت ہے:رہنما خطوط کے مطابق بلڈ بینک کے چلنے کا انحصار رضاکارانہ خون کے عطیہ پر ہی ہے۔ تھیلیسیمیا، شدید حادثہ، حاملہ خواتین اور شدید بیمار افراد کو کسی ہنگامی صورتحال میں خون کی مستقل ضرورت ہوتی ہے۔ شدید بیماریوں میں خون کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے خون کا ذخیرہ ہونا ضروری ہے۔ اس کیلئے حفاظتی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے خون جمع کرنا اور رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
خون عطیہ کرتے وقت ان چیزوں کا خیال رکھنے کی ہدایت: ٭ خون عطیہ دہندگان جو کوویڈ۔19 سے متاثر ہیں، ان کا کسی بھی متاثرہ سے رابطہ رہا ہے یا اس نے کوویڈ 19 متاثرہ علاقے کا سفر کیا ہو، تو انہیں خون دینے سے روکنا۔٭خون کے عطیہ کے لئے بڑے پیمانے پر کیمپ کا انعقاد نہ کرنا۔٭باقاعدگی سے چھوٹے گروپ کے لئے (5-10 یونٹ) گھر میں کیمپ لگائے جائیں۔٭ صحت کے کارکنوں اور خون کے عطیہ دہندگان، خون عطیہ کرنے والے مقام پر جسمانی فاصلے پر عمل کریں۔٭استعمال شدہ دستانے، ماسک، ٹوپیاں اور دیگر میڈیکل سازوسامان کو محفوظ طریقے سے ضائع کرنا۔٭پانی اور صابن سے ہاتھوں کی صفائی یا صحت کارکنوں اور ڈونرز کے ذریعہ الکحل پر مبنی سنیٹائزر کا استعمال کیا جانا۔